Tuesday, 27 March 2018

فقیر کے لئے خُرقہ بھی بوجھ ہے علّامہ اِقبالؒ فرماتے ہیں کہ ہر مَردِ فقیر اپنے لئے کسی چیز کو حتی کہ خُرقہ کو بھی ایک بوجھ اور بار محسوس کرتا ہے. حضرت عیسٰی علیہ السلام کے پاس ایک پیالہ اور کنگھی کے سوا کچھ نہ تھا. آپ نے دیکھا کہ پانی چلّو سے بھی پیا جا سکتا ہے تَو پیالہ توڑ دیا اور جب دیکھا کہ ہاتھوں کی اُنگلیوں سے کنگھی کا کام لیا جا سکتا ہے تَو آپ نے اُسے بھی پھینک دیا. قلندرؒ لاہوری فرماتے ہیں مومن حالات سے مقابلہ کرتا ہے اور جہاں نرمی کی ضرورت ہو وہاں موم کی طرح نرم ہو جاتا ہے ؎ خُرقۂ خُود بار اَست بَر دوشِ فقیر چُون صبا جُز بُوی گُل سامان مَگِیر قُلزمی با دَشت و دَر پَیہم سَتیز شَبنمی خٌود را بہ گُلبَرگی بَریز فقیر کے کندھے پر تو گدڑی بھی بوجھ ہے ،بادِ صبح کی مانند سوائے پھُول کی خوشبو کے اور سامان نہ اُٹھا. اگر تُو سمندر ہے تَو آبادی اور ویرانی سے مسلسل نبرد آزما ہو اور اگر شبنم ہے تَو پھُول کی پتّی پر ٹپک. (پس چہ باید کرد)

فقیر کے لئے خُرقہ بھی بوجھ ہے

علّامہ اِقبالؒ فرماتے ہیں کہ ہر مَردِ فقیر اپنے لئے کسی چیز کو حتی کہ خُرقہ کو بھی ایک بوجھ اور بار محسوس کرتا ہے. حضرت عیسٰی علیہ السلام کے پاس ایک پیالہ اور کنگھی کے سوا کچھ نہ تھا. آپ نے دیکھا کہ پانی چلّو سے بھی پیا جا سکتا ہے تَو پیالہ توڑ دیا اور جب دیکھا کہ ہاتھوں کی اُنگلیوں سے کنگھی کا کام لیا جا سکتا ہے تَو آپ نے اُسے بھی پھینک دیا. قلندرؒ لاہوری فرماتے ہیں مومن حالات سے مقابلہ کرتا ہے اور جہاں نرمی کی ضرورت ہو وہاں موم کی طرح نرم ہو جاتا ہے ؎
خُرقۂ خُود بار اَست بَر دوشِ فقیر
چُون صبا جُز بُوی گُل سامان مَگِیر
قُلزمی با دَشت و دَر پَیہم سَتیز
شَبنمی خٌود را بہ گُلبَرگی بَریز

فقیر کے کندھے پر تو گدڑی بھی بوجھ ہے ،بادِ صبح کی مانند سوائے پھُول کی خوشبو کے اور سامان نہ اُٹھا.
اگر تُو سمندر ہے تَو آبادی اور ویرانی سے مسلسل نبرد آزما ہو اور اگر شبنم ہے تَو پھُول کی پتّی پر ٹپک.


No comments:

Post a Comment

Pakistan affairs

Pakistan affairs. • Steel Mill is in Bin Qasim • Old name of Jacobabad is Khangharh. • Kot Digi Fort is in Khairpur district. • Pesh...